سید ارشاد حسین – عزت و دانائی کی زندگی ۔۔سیّد ارشاد حسین ولدسیّد چراغ حسین ولد سیّد محمد شاہ۔ ان کا تعلق ایک معزز پولیس خاندان سے تھا، جہاں ان کے والد اور بھائی بھی پولیس میں خدمات انجام دیتے رہے، جس کی وجہ سے ان کے خاندان کو تھانےدار خاندان کہا جاتا تھا۔ انہوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز انسپکٹر کے طور پر کیا اور ترقی کرتے ہوئے انٹیلیجنس بیورو میں ڈی ایس پی کے عہدے تک پہنچے، جو اس دور میں بہت کم مسلمانوں کو حاصل ہوا تھا۔ برطانوی حکومت نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں خان کا خطاب دیا۔ اپنے بھائی، سید ابرار حسین، کے انتقال کے بعدجو ولایت کے مقام پر فائز تھے اور دنیاوی زندگی کو ترک کر کے اللہ کے قریب ہو گئے تھے، سید ارشاد حسین نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی۔ قیامِ پاکستان کے بعد وہ منٹگمری (موجودہ ساہیوال) منتقل ہو گئے، جہاں انہوں نے اپنے تین بیٹوں اور پانچ بیٹیوں کی پرورش اعلیٰ اقدار کے ساتھ کی۔ وہ 29 مارچ 1958 کو اس جہانِ فانی سے رخصت ہو گئے، لیکن ان کی عزت، دانائی اور راستبازی کی میراث آج بھی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ آپ پتی سید فرید سے تعلق رکھتے ہیں